ساحلوں سے دور جس دن کشتیاں رہ جائیں گی
ساحلوں سے دور جس دن کشتیاں رہ جائیں گی
چار جانب خالی خالی بستیاں رہ جائیں گی
پھر سمندر میں اتر جائے گا پانی بوند بوند
جال میں دم توڑتی کچھ مچھلیاں رہ جائیں گی
یہ توانا جسم تھک کر ایک دن گر جائے گا
کھال کے اندر پھڑکتی پسلیاں رہ جائیں گی
باغبانوں کا چمن یوں ہی رہا تو ایک دن
باغ کی پہچان بس دو تتلیاں رہ جائیں گی
میں نہ کہتا تھا کہ دل کی بات کہنے کے لئے
کھوکھلے الفاظ کی بیساکھیاں رہ جائیں گی
یوں اگر گھٹتے رہے انساں تو خالدؔ دیکھنا
اس زمیں پر بس خدا کی بستیاں رہ جائیں گی
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 555)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.