Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سائیں اپنے نفس کو ہم نے یوں ہی نہیں ناکام کیا

امان اللہ خالد

سائیں اپنے نفس کو ہم نے یوں ہی نہیں ناکام کیا

امان اللہ خالد

MORE BYامان اللہ خالد

    سائیں اپنے نفس کو ہم نے یوں ہی نہیں ناکام کیا

    عمر گزاری در بدری میں کب کس جا آرام کیا

    غیر تو آخر غیر ہیں یارو کیا سوچیں اب کس کے تئیں

    ہم نے کون جگہ اپنے کو پابند احکام کیا

    اہل خرد نے جشن بہاراں یوں بھی منایا اب کے برس

    جیب و گریباں چاک کیے اور دیوانوں میں نام کیا

    ہر در پہ اک بانگ لگاویں بھلا کرو بس بھلا کرو

    ایک ہی شکوہ ایک ہی نالہ صبح کیا اور شام کیا

    اونچے اونچے محلوں سے کیا غرض ہے ہم بنجاروں کو

    ٹھنڈی چھایا دیکھ کے خود کو کبھی نہ زیر بام کیا

    میں ہی تھا اک آنکھ نہ بھاؤوں وہ تو اب بھی یار ہیں تیرے

    جن لوگوں نے تیرا چرچا بازاروں میں عام کیا

    دکھ نا پہنچا کسی کو بابا تیرے خالدؔ سے

    ان نے تو سو بار خوشی کو غم کے عوض نیلام کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے