سائل کے لبوں پر ہے دعا اور طرح کی
سائل کے لبوں پر ہے دعا اور طرح کی
افلاک سے آتی ہے صدا اور طرح کی
ہے زیست اگر جرم تو اے منصف عالم
جرم اور طرح کا ہے سزا اور طرح کی
اس دل میں ہے مفہوم کرم اور طرح کا
اس دل میں ہے تفہیم وفا اور طرح کی
پھولوں کا تبسم بھی وہ پہلا سا نہیں ہے
گلشن میں بھی چلتی ہے ہوا اور طرح کی
دیتے ہیں فقیروں کو سزا آج بھی کیفیؔ
لوگ اور طرح سے تو خدا اور طرح کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.