ساکن ہے کوئی اور وطن اور کسی کا
ساکن ہے کوئی اور وطن اور کسی کا
یہ روح کسی کی ہے بدن اور کسی کا
سرخی ہے کہو کی مرے ہر سرو و سمن میں
پڑھتا ہے قصیدہ یہ چمن اور کسی کا
تسکین کا باعث ہے کسی اور کا پہلو
احساس دلاتی ہے چبھن اور کسی کا
آئینہ سمجھتے ہیں تجھے سب یہ الگ بات
ہے تجھ میں مگر آئینہ پن اور کسی کا
یہ پیار کا جذبہ ترے کچھ کام تو آئے
میرا نہیں بنتا ہے تو بن اور کسی کا
کہتے ہیں سخنور مجھے نسبت سے تری سب
رہتا ہے مرے لب پہ سخنؔ اور کسی کا
- کتاب : Nai Rut Ka Safar (Pg. 26)
- Author : Abdul Wahab Sukhan
- مطبع : Mishkaat Printer, Aligrah (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.