سامان عیش سارا ہمیں یوں تو دے گیا
لیکن ہمارے منہ سے زباں کاٹ لے گیا
دفتر میں ذہن گھر نگہ راستے میں پاؤں
جینے کی کاوشوں میں بدن ہاتھ سے گیا
سینے سے آگ آنکھ سے پانی رگوں سے خون
اک شخص ہم سے چھین کے کیا کیا نہ لے گیا
لب پر سکوت دل میں اداسی نظر میں خوف
میرا عروج مجھ کو یہ سوغات دے گیا
خوابوں کا اک طلسم بچا تھا دماغ میں
اب کے برس اسے بھی کوئی توڑ لے گیا
پھنکارتا ہوا مجھے اک اژدہا ملا
جب بھی کسی خزانے کا در کھولنے گیا
- کتاب : Aank Mein Luknat (Pg. 30)
- Author : Ghazanfar
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.