ساماں تو بے حد ہے دل میں
سب کچھ کار آمد ہے دل میں
آپ کبھی تشریف تو لائیں
اک آلی مسند ہے دل میں
بائے بسم اللہ کھولے گی
جو قفل ابجد ہے دل میں
عشق کی اوسط کم نہیں ہوتی
آج بھی صد فی صد ہے دل میں
کوئی بحث نہ کوئی حجت
تو بے رد و کد ہے دل میں
تکتا رہتا ہوں صحرا سے
ایک ہرا گنبد ہے دل میں
عشق ہو جیسے جان کی بازی
ایسی شد و مد ہے دل میں
اس گھر کی وسعت کیا کہنا
تم جیسا خوش قد ہے دل میں
یہ جنت بھی ہے دوزخ بھی
نیک ہے دل میں بد ہے دل میں
بے لوثی سے آئے ہو سچ مچ
یا کوئی مقصد ہے دل میں
سر پہ ضروری کام پڑے ہیں
اور آمد آمد ہے دل میں
ہم جاتے ہیں فاتحہ پڑھنے
پرکھوں کا مشہد ہے دل میں
کیوں کھنچتے ہیں شعورؔ آپ آخر
کیا ہم سے کچھ کد ہے دل میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.