سامنا ہے نگاہ قاتل کا
سامنا ہے نگاہ قاتل کا
دیکھنا حوصلہ مرے دل کا
ہائے کہنا ادا سے قاتل کا
ہم کو دکھلاؤ رقص بسمل کا
چلے منہ پھیر کر وہ مقتل سے
حال دیکھا گیا نہ بسمل کا
جوش وحشت میں تیرا دیوانہ
کیوں نہ مشتاق ہو سلاسل کا
کھینچ کر ان کو میرے گھر لایا
اثر آخر کو جذب کامل کا
شیخ خاموش ہو خدا کے لئے
ذکر رندوں میں کیا مسائل کا
کاش وہ چٹکیاں ہی لیں آ کر
مشغلہ کچھ تو ہو دکھے دل کا
بوسہ دے ڈالو حسن کی خیرات
رد نہ کیجے سوال سائل کا
اے صبا کر بھی قیس پر احسان
تو ہی پردہ اٹھا دے محمل کا
شک تھا مٹی کا نہ ہو عاشق کے
عطر کیوں کر وہ سونگھتے گل کا
نزع میں بھی دلیرؔ آئے نہ وہ
رہ گیا دل میں حوصلہ دل کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.