Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سامنے ہو کر بھی کب سب پر عیاں ہوتے ہیں لوگ

سید ضیاءالدین نعیم

سامنے ہو کر بھی کب سب پر عیاں ہوتے ہیں لوگ

سید ضیاءالدین نعیم

MORE BYسید ضیاءالدین نعیم

    سامنے ہو کر بھی کب سب پر عیاں ہوتے ہیں لوگ

    جو نظر آتے ہیں ویسے ہی کہاں ہوتے ہیں لوگ

    چھاپ سے ماحول کی بچنا بہت دشوار ہے

    اپنے گرد و پیش ہی کے ترجماں ہوتے ہیں لوگ

    پستیوں میں بھی نظر آتے ہیں عظمت کے نشاں

    خاک پر رہتے ہوئے بھی آسماں ہوتے ہیں لوگ

    قافلہ سالار جب ہوتے ہیں اف وہ ساعتیں

    ہائے وہ لمحہ کہ جب بے کارواں ہوتے ہیں لوگ

    ظلم پر باندھیں کمر تو الامان و الحفیظ

    مثل چنگیز اک بلائے بے اماں ہوتے ہیں لوگ

    مہرباں ہو جائیں تو رنج و الم کی دھوپ میں

    پیڑ کی صورت گھنیرا سائباں ہوتے ہیں لوگ

    نقش پا تک بھی نہیں ملتے کہیں ان کے نعیمؔ

    دیکھتے ہی دیکھتے یوں بے نشاں ہوتے ہیں لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے