سامنے ہوتے ہوئے جانے کہاں ہوتی ہے
سامنے ہوتے ہوئے جانے کہاں ہوتی ہے
بے وفائی ترے چہرے سے عیاں ہوتی ہے
تیری آواز مجھے اس سے کہیں بڑھ کر ہے
روزے داروں کے لئے جیسے اذاں ہوتی ہے
دقتیں اس کو نہیں ہوتی ہیں تلواروں سے
دل اگر ٹوٹے تو بس وجہ زباں ہوتی ہے
ایک لڑکی ہے وہ چھوٹے سے نگر کی لیکن
میری خاطر وہ مجھے سارا جہاں ہوتی ہے
ہم کو لازم ہے وہ اک شخص بھی ایسے راحلؔ
شیر خواروں کے لئے جیسے کہ ماں ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.