Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سامنے ہوتے تھے پہلے جس قدر ہوتے تھے ہم

فیضان ہاشمی

سامنے ہوتے تھے پہلے جس قدر ہوتے تھے ہم

فیضان ہاشمی

MORE BYفیضان ہاشمی

    سامنے ہوتے تھے پہلے جس قدر ہوتے تھے ہم

    جب یہ نظارے نہیں تھے تب نظر ہوتے تھے ہم

    تب نیا مٹی سے اٹھا تھا محبت کا خمیر

    ہر کسی کوزے میں دو اک گھونٹ بھر ہوتے تھے ہم

    جس پری پر مر مٹے تھے وہ پری زادی نہ تھی

    بعد میں جانا کہ اس کے دونوں پر ہوتے تھے ہم

    تب کسی دیوار سے کوئی تعارف تھا نہیں

    ان دنوں کی بات ہے جب در بدر ہوتے تھے ہم

    سامنے آتے تھے جب تو ڈھونڈتے تھے کشتیاں

    چار آنکھوں سے بنی اک جھیل پر ہوتے تھے ہم

    یوں بنا دیتے تھے جیسے شعر ہو جاتے ہیں اب

    حرف کن کا بھی کبھی دست ہنر ہوتے تھے ہم

    اک گھڑی ایسی بھی آتی تھی ملاقاتوں کے بیچ

    تم ادھر ہوتے تھے جس کے اور ادھر ہوتے تھے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے