سامنے رہ کر نہ ہونا مسئلہ میرا بھی ہے
سامنے رہ کر نہ ہونا مسئلہ میرا بھی ہے
اس کہانی میں اضافی تذکرہ میرا بھی ہے
بے سبب آوارگی مصروف رکھتی ہے مجھے
رات دن بیکار پھرنا مشغلہ میرا بھی ہے
بات کر فرہاد سے بھی انتہائے عشق پر
مشورہ مجھ سے بھی کر کچھ تجربہ میرا بھی ہے
کیا ضروری ہے اندھیرے میں ترا تنہا سفر
جس پہ چلنا ہے تجھے وہ راستہ میرا بھی ہے
ہے کوئی جس کی لگن گردش میں رکھتی ہے مجھے
ایک نکتے کی کشش سے دائرہ میرا بھی ہے
بے سبب یہ رقص ہے میرا بھی اپنے سامنے
عکس وحشت ہے مجھے بھی آئنہ میرا بھی ہے
ایک گم کردہ گلی میں ایک ناموجود گھر
کوچۂ عشاق میں عاصمؔ پتہ میرا بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.