سامنے سے جب گزر جاتے ہیں آپ
سامنے سے جب گزر جاتے ہیں آپ
ہم پہ اک جادو سا کر جاتے ہیں آپ
برہمی سے تو نکھر جاتے ہیں آپ
اور بھی دل میں اتر جاتے ہیں آپ
ہم پہ جو گزرے وہ گنتی میں نہیں
بے نیازی سے گزر جاتے ہیں آپ
دیکھیے سنیے ذرا رک جائیے
چھوڑ کر ہم کو کدھر جاتے ہیں آپ
درد دل کا کچھ تو درماں کیجیے
درد ہے دل میں مگر جاتے ہیں آپ
دل نوازی آپ کی فطرت نہیں
کس لیے دل توڑ کر جاتے ہیں آپ
کس قدر ویران ہے دنیائے دل
آہ اس سے بے خبر جاتے ہیں آپ
ہم بھی ہیں چشم کرم کے منتظر
کیوں نگاہیں پھیر کر جاتے ہیں آپ
چلتے چلتے کس پر آ جاتا ہے رحم
جاتے جاتے کیوں ٹھہر جاتے ہیں آپ
لوگ جو کہتے ہیں وہ کہتے رہیں
کیوں کسی کی بات پر جاتے ہیں آپ
عشق تو ہے رونق بزم حیات
عشق سے کیوں اتنا ڈر جاتے ہیں آپ
یہ مقدر کا کرم ہے اے بہارؔ
چاہ سے پیاسے اگر جاتے ہیں آپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.