Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سامنے اس صف مژگاں کے میں کل جاؤں گا

نظیر اکبرآبادی

سامنے اس صف مژگاں کے میں کل جاؤں گا

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    سامنے اس صف مژگاں کے میں کل جاؤں گا

    چھد تو جاؤں گا پر آگے سے نہ ٹل جاؤں گا

    تیغ اس ابرو کی جب معرکہ آرا ہوگی

    اپنی جاں بازی کے گوہر میں اگل جاؤں گا

    ہے کف پا وہ مصفا کہ جسے دھیان میں لا

    پائے نظارہ یہ کہتا ہے پھسل جاؤں گا

    مجھ کو دیتے ہو عبث خانۂ زنجیر میں جا

    جوں صدا میں ابھی اس گھر سے نکل جاؤں گا

    آپ سے چاہوں تو اٹھ جاؤں گا اس بزم سے میں

    اور اک ہوں بھی کرو گے تو مچل جاؤں گا

    گرچہ ہوں بے حرکت ضعف سے جوں آتش سنگ

    پر جو چھیڑا تو شرر ساں میں اچھل جاؤں گا

    موم ہوں میں تو بتاں مجھ کو نہ سمجھو آہن

    ٹک بھی تم گرم ہوئے تو میں پگھل جاؤں گا

    غصہ ہو کر تم اگر لاکھ طرح بدلو رنگ

    میں وہ یک رنگ نہیں ہوں جو بدل جاؤں گا

    بیکلی آج بھی واں لے گئی مجھ کو تو نظیرؔ

    میں نے ہر چند یہ چاہا تھا کہ کل جاؤں گا

    مأخذ :
    • Deewan-e-Nazeer Akbarabadi

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے