سانچہ وہی گھسا ہوا پھر دھر لیا گیا
سانچہ وہی گھسا ہوا پھر دھر لیا گیا
کب آب و گل سے کام برابر لیا گیا
لایا نہیں گیا عمل اس فیصلے پہ کیوں
وہ فیصلہ جو سوچ سمجھ کر لیا گیا
پھر دستکیں بھی چاہیے ہوں گی خبر نہ تھی
دیوار و بام بیچ کے اک در لیا گیا
جن برتنوں کو چھوڑ گیا خالی کر کے تو
یادوں کے کنکروں سے انہیں بھر لیا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.