سانجھ سویرے پنچھی گائیں لے کر تیرا نام
سانجھ سویرے پنچھی گائیں لے کر تیرا نام
ڈالی ڈالی پر ہے تیری یادوں کے بسرام
بچھڑا ساتھی ڈھونڈ رہی ہے گونجوں کی اک ڈار
بھیگے بھیگے نین اٹھائے دیکھ رہی ہے شام
میٹھی نیند میں ڈوبے گاؤں بجھ گئے سارے دیپ
برہا کے ماروں کا سکھ کے سپنوں سے کیا کام
چھوڑ شکاری اپنی گھاتیں بدل گیا سنسار
اڑ جائیں گے اب تو پنچھی لے کر تیرا دام
آنکھوں پر پلکوں کا ساجن کب ہوتا ہے بوجھ
دور سے آئے ہو تم نین بیچ کرو آرام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.