Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سانس کی آنچ میں ہر لمحہ جھلستے ہوئے لوگ

شہزاد انجم برہانی

سانس کی آنچ میں ہر لمحہ جھلستے ہوئے لوگ

شہزاد انجم برہانی

MORE BYشہزاد انجم برہانی

    سانس کی آنچ میں ہر لمحہ جھلستے ہوئے لوگ

    خواب کے نام پہ جینے کو نکلتے ہوئے لوگ

    اگلے وقتوں میں جو جینے کا سبب ہوتے تھے

    ہو گئے خواب وہ سینوں میں دھڑکتے ہوئے لوگ

    اعتبار اتنا بھی اس عہد کے لوگوں پہ نہ کر

    یہ ہیں موسم کی طرح روز بدلتے ہوئے لوگ

    خوب صورت تو ہے دنیا مگر آفت یہ ہے

    خاک ہو جائیں گے یہ ہنستے چہکتے ہوئے لوگ

    ماجرا خیز کل اک خواب تھا دیکھا ہم نے

    بیچ دریا میں تھے کشتی سے اترتے ہوئے لوگ

    زندگی نام ہے شاید کہ اسی کا انجمؔ

    ہر قدم گرتے ہوئے اور سنبھلتے ہوئے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے