سانس لینے کا کب محل ہے یہاں
سانس لینے کا کب محل ہے یہاں
سانس لینا تو اک جدل ہے یہاں
یہ ہے آشوب شہر کا موسم
صنف متروک اب غزل ہے یہاں
میں پلک بھی جھپک نہیں سکتی
مسمریزم کا کیا عمل ہے یہاں
تم نے اونٹوں کی دوڑ دیکھی ہے
طفل کس کا سر جمل ہے یہاں
لمحہ لمحہ بدلتا جاتا ہے
کون جانے کہ کیا اٹل ہے یہاں
سعدیہؔ آرزو کا حاصل کیا
کوئی ہر چیز کا بدل ہے یہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.