سانس میری یہ آخری تو نہیں
ساتھ تیرے ملی ہوئی تو نہیں
جب تلک ہے اسے گزاروں گا
زندگی تیری دی ہوئی تو نہیں
جو سہولت بنی ہے تیرے لیے
وہ سہولت بنی ہوئی تو نہیں
اپنا ہونا گنوانا پڑتا ہے
سہل اتنی بھی سادگی تو نہیں
چھوڑ آئے ہو جو بھری دنیا
پھر سے تم کو پکارتی تو نہیں
اے مرے دل فریب کیا تجھ کو
پھر سے امید شام کی تو نہیں
دل میں چنگاریاں سی جلتی ہیں
یہ محبت بھی آخری تو نہیں
ساری چھٹیوں میں تجھ کو یاد کیا
عشق ہے تجھ سے نوکری تو نہیں
نجمؔ کیوں پاگلوں سے پھرتے ہو
آئنے پر نظر پڑی تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.