سانس زنجیر کی مانند سزا کی گئی ہے
سانس زنجیر کی مانند سزا کی گئی ہے
یعنی ہجرت مری قسمت میں روا کی گئی ہے
میں کسی ظلم پہ خاموش نہیں رہ سکتا
یہ بغاوت مجھے ورثے میں عطا کی گئی ہے
عین ممکن ہے مرے دوست میں بخشا جاؤں
آج میرے لیے مسجد میں دعا کی گئی ہے
بعد از کرب و بلا لفظ کے معنی بدلے
اسم عباس سے تفسیر وفا کی گئی ہے
اس لیے معنی اجالے کی علامت ہے صہیبؔ
روشنی لفظ کی آنکھوں میں فنا کی گئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.