Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سانسوں کے پاسبان بہت تھک چکی ہوں میں

دپیشکھا ساگر

سانسوں کے پاسبان بہت تھک چکی ہوں میں

دپیشکھا ساگر

MORE BYدپیشکھا ساگر

    سانسوں کے پاسبان بہت تھک چکی ہوں میں

    خود کہہ رہی ہے جان بہت تھک چکی ہوں میں

    امید کے اے دھندھلے ستارے نہ جگمگا

    اب مت ہو مہربان بہت تھک چکی ہوں میں

    سانسوں کے دونوں ہاتھوں سے خود اپنے جسم کا

    تھامے ہوئے مکان بہت تھک چکی ہوں میں

    پل پل جنون عشق کی منزل کا آپ کو

    دے دے کے اطمینان بہت تھک چکی ہوں میں

    مجھ کو بلندیوں سے پکارا گیا تو پھر

    کہہ دوں گی آسمان بہت تھک چکی ہوں میں

    دفنا دو مجھ کو میرے ہی ماضی کی قبر میں

    جی جی کے ورتمان بہت تھک چکی ہوں میں

    بجھتے ہوئے چراغ سی کہتی ہے اب شکھاؔ

    اے رب دو جہان بہت تھک چکی ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے