سانسوں کی لپٹ پا کے پگھل جائے گی چنری
سانسوں کی لپٹ پا کے پگھل جائے گی چنری
اوڑھو نہ بدن آگ پہ جل جائے گی چنری
چنری پہ ابھر آئیں گے مندر کے کلش بھی
مسجد کی بھی محراب میں ڈھل جائے گی چنری
تم بھور بھئے بھولی سہیلی سے نہ ملنا
راتوں کی مہک پا کے بدل جائے گی چنری
ململ بھی ضروری نہیں وائل بھی نہ اوڑھو
اس عمر میں لٹھے کی بھی چل جائے گی چنری
بچ بچ کے چلو گے تو لپٹ جائے گی اے ہوشؔ
پکڑوگے تو ہاتھوں سے نکل جائے گی چنری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.