سانسوں میں بسے ہو تم آنکھوں میں چھپا لوں گا
سانسوں میں بسے ہو تم آنکھوں میں چھپا لوں گا
جب چاہوں تمہیں دیکھوں آئینہ بنا لوں گا
یادوں سے کہو میری بالیں سے چلی جائیں
اب اے شب تنہائی آرام ذرا لوں گا
رنجش سے جدائی تک کیا سانحہ گزرا ہے
کیا کیا مجھے دعویٰ تھا جب چاہوں منا لوں گا
تصویر خیالی ہے ہر آنکھ سوالی ہے
دنیا مجھے کیا دے گی دنیا سے میں کیا لوں گا
کب لوٹ کے آؤ گے اصرار نہیں کرتا
اتنا مرے بس میں ہے میں عمر گھٹا لوں گا
کیا تہمتیں دنیا نے اے شاذؔ اٹھائی ہیں
اک تہمت ہستی تھی سوچا تھا اٹھا لوں گا
- کتاب : Kulliyat-e- Shaz Tamkanat (Pg. 435)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.