ساقی گری کا فرض ادا کر دیا گیا
ساقی گری کا فرض ادا کر دیا گیا
پانی کا گھونٹ زہر ملا کر دیا گیا
بس تجربوں کی نذر ہوئے اپنے سارے خواب
کیا ہم نے کرنا چاہا تھا کیا کر دیا گیا
وابستگی کسی کی تو اس غم کدے سے ہے
ورنہ یہاں پہ کون جلا کر دیا گیا
اب قید ختم ہونے کی وہ کیا خوشی منائے
پر قینچ کر کے جس کو رہا کر دیا گیا
خوئے ستم تمہیں دی ہمیں خوئے ضبط غم
سب کو بقدر ظرف عطا کر دیا گیا
اک ذکر ایسا چھیڑا کسی غم گسار نے
بھرنے کو تھا جو زخم ہرا کر دیا گیا
- کتاب : kulliyat -e-Murtaza Barlas (Pg. 423)
- Author : Murtaza Barlas
- مطبع : Alhamd Publication Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.