Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساقی ہی جب نہ ہوگا تو مے خانہ پھر کہاں

ثاقب کانپوری

ساقی ہی جب نہ ہوگا تو مے خانہ پھر کہاں

ثاقب کانپوری

MORE BYثاقب کانپوری

    ساقی ہی جب نہ ہوگا تو مے خانہ پھر کہاں

    آسودہ ہوگا جذبۂ رندانہ پھر کہاں

    صحرائے غم کو آپ نہ محدود کیجیے

    جا کر رہے گا آپ کا دیوانہ پھر کہاں

    دیوانگان عشق کو رہنے بھی دیجئے

    سنیے گا آپ درد کا افسانہ پھر کہاں

    تیرا اشارہ سلسلہ جنباں نہ ہو اگر

    یہ دشت پھر کہاں ترا دیوانہ پھر کہاں

    رندان مے پرست جو اٹھ جائیں بزم سے

    یہ انجمن یہ گردش پیمانہ پھر کہاں

    اپنی جفا و جور پہ قائم رہیں حضور

    ورنہ ملے گا یہ دل دیوانہ پھر کہاں

    سن لے حکایت غم بربادیٔ حیات

    محفل میں تیری عشق کا افسانہ پھر کہاں

    مجھ کو سکھائے حسن نے آداب بندگی

    ورنہ خیال کعبہ و بت خانہ پھر کہاں

    تیرے حضور کر لوں اگر عجز میں قبول

    میری طرف نگاہ حریفانہ پھر کہاں

    اٹھ جائے تیرے رخ سے اگر پردۂ مجاز

    ہنگامہ ہائے کعبہ و بت خانہ پھر کہاں

    ثاقبؔ مری ہی ذات سے صحرا کا نام ہے

    باقی رہے گی عظمت ویرانہ پھر کہاں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے