ساقی کے نام لیوا میخانے رہ گئے ہیں
ساقی کے نام لیوا میخانے رہ گئے ہیں
مے خانوں میں بھی خالی پیمانے رہ گئے ہیں
بے مقصد جنوں ہیں مجنوں جو دشت میں ہیں
لیلیٰ نہیں رہی ہے دیوانے رہ گئے ہیں
بن کر جو اک حقیقت دنیا پہ چھا گئے تھے
دنیا میں آج ان کے افسانے رہ گئے ہیں
محفل رہے تمہاری محفل میں تم رہو اب
وہ کیا رہیں جو ہو کر بیگانے رہ گئے ہیں
پہچاننا اب ان کو دشوار ہو گیا ہے
جو لوگ اپنے جانے پہچانے رہ گئے ہیں
قبروں میں سونے والو تم کو پکارتے ہیں
عشرت کدے جو بن کر غم خانے رہ گئے ہیں
دیکھ اے نگاہ عبرت آثار عہد ماضی
آبادیوں کے ہو کر ویرانے رہ گئے ہیں
اے گوش عبرت ان کو تو سن سکے تو سن لے
یہ کچھ حقیقتوں کے افسانے رہ گئے ہیں
اے شمع صبح محفل ان کو جلا کے بجھنا
دو چار اور تیرے پروانے رہ گئے ہیں
دیوانوں کو جو بسملؔ بدنام کر رہے ہیں
دیوانوں میں ابھی کچھ فرزانے رہ گئے ہیں
- کتاب : Kulliyat-e-bismil Saeedi (Pg. 436)
- Author : Bismil Saeedi
- مطبع : Sahitya Akademi (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.