ساقی کھلتا ہے پیمانہ کھلتا ہے
ساقی کھلتا ہے پیمانہ کھلتا ہے
سچے رندوں پر مے خانہ کھلتا ہے
ان گلیوں میں لوگ بھٹکتے دیکھے ہیں
جن گلیوں میں دانش خانہ کھلتا ہے
مجھ کو پڑھنے آ جاتے ہیں لاکھوں لوگ
جب بھی غزلوں کا تہہ خانہ کھلتا ہے
تم پر شاید چار بہاریں کھلتی ہوں
مجھ سے تو ہر پل ویرانہ کھلتا ہے
سب کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں
آذرؔ جب کوئی دیوانہ کھلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.