Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساقی کو اگر فکر مداوا بھی نہیں ہے

شوق ماہری

ساقی کو اگر فکر مداوا بھی نہیں ہے

شوق ماہری

MORE BYشوق ماہری

    ساقی کو اگر فکر مداوا بھی نہیں ہے

    اس کم نگہی کا ہمیں شکوہ بھی نہیں ہے

    وہ جور سے باز آیا ہو ایسا بھی نہیں ہے

    اور شہر میں ظالم کہیں رسوا بھی نہیں ہے

    اچھا ہے اگر آپ کا ہو جائے اشارہ

    طوفان کئی روز سے اٹھا بھی نہیں ہے

    پلکوں پہ چمکنے لگے اشکوں کے ستارے

    ہونٹوں پہ تبسم ابھی آیا بھی نہیں ہے

    کس دور میں تم مہر و وفا ڈھونڈ رہے ہو

    اب دل میں کہیں خوف خدا کا بھی نہیں ہے

    کیا جانئے کیا بات ہے کیا بھول گئے وہ

    مدت ہوئی دل زور سے دھڑکا بھی نہیں ہے

    اے شوقؔ غزل کہتے ہو اور تم کو ابھی تک

    الفاظ برتنے کا سلیقہ بھی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے