ساقی مئے وحدت کا وہ جام پلا مجھ کو
ساقی مئے وحدت کا وہ جام پلا مجھ کو
مٹ جائے خودی دل سے مل جائے خدا مجھ کو
دنیا میں ملا زاہد جنت کا مزہ مجھ کو
حاصل ہے بہاروں میں اک کیف نیا مجھ کو
دیکھا تھا ترا جلوہ جب ہوش نہ تھا مجھ کو
اب یاد نہیں آتا کچھ اس کے سوا مجھ کو
یہ مرحلے طے ہوں گے دنیا میں محبت کے
پہنچائے گا منزل تک خود ذوق فنا مجھ کو
کیا ان کو سناؤں میں افسانۂ بربادی
آتی ہے نظر اس میں کچھ دل کی خطا مجھ کو
جب اپنی حقیقت کو میں خود ہی نہیں سمجھا
کیا تیری خبر مجھ کو کیا تیرا پتہ مجھ کو
کیا ان کا بگڑتا ہے سجدوں سے ذبیحؔ اپنے
کیوں آنکھ دکھاتے ہیں نقش کف پا مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.