Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساقی پھر آیا ساغر صہبا لئے ہوئے

بیدل عظیم آبادی

ساقی پھر آیا ساغر صہبا لئے ہوئے

بیدل عظیم آبادی

MORE BYبیدل عظیم آبادی

    ساقی پھر آیا ساغر صہبا لئے ہوئے

    یا میری زندگی کا سہارا لئے ہوئے

    آنکھوں میں ہیں وہ چشمۂ صہبا لئے ہوئے

    یا آب زندگی کے ہیں دریا لئے ہوئے

    بیٹھا ہوں انتظار میں اک حیلہ جو کے پھر

    رگ رگ میں اضطراب کی دنیا لئے ہوئے

    تجدید وعدہ پھر ہوئی تمہید اضطراب

    پھر خرمن امید ہے شعلہ لئے ہوئے

    نذر نگاہ نرگس مستانہ ہو گیا

    آیا تھا شیخ خرقۂ تقویٰ لئے ہوئے

    میرا سکوت مطلب بے لفظ ہو تو ہو

    میں آؤں اور عرض تمنا لئے ہوئے

    اس طرح اس کی بزم سے دل لے چلا ہوں میں

    جس طرح کوئی جائے جنازہ لئے ہوئے

    پھر کر رہا ہوں غور وجوہات عشق پر

    اس پیکر جمال کا نقشہ لئے ہوئے

    ظالم کا ہر ستم ہے توجہ کی اک دلیل

    اس کی جفا وفا کا ہے نقشہ لئے ہوئے

    پھر جا رہا ہے بیدلؔ افسردہ دیکھیے

    غارت گر سکوں کی تمنا لئے ہوئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے