Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساقی سے نہیں بڑھ کے کوئی نبض شناس اور

بشیر احمد شہید

ساقی سے نہیں بڑھ کے کوئی نبض شناس اور

بشیر احمد شہید

MORE BYبشیر احمد شہید

    ساقی سے نہیں بڑھ کے کوئی نبض شناس اور

    برسات میں دے دیتا ہے دو چار گلاس اور

    دل میں ہو اگر سوز تمنا کی حرارت

    ارمان کی تائید میں بڑھ جاتی ہے آس اور

    جب اونگھنے لگتی ہے ارادوں کی جوانی

    ہستی کے سمن زار بھی ہوتے ہیں اداس اور

    ہے روپ کہ بہروپ ہے انسان کا یہ بھی

    ہندو کا لباس اور ہے مسلم کا لباس اور

    نیرنگیٔ ہستی ہے کہ یہ گلشن ہستی

    ہر پھول کا رنگ اور ہے ہر پھول کی باس اور

    کیا مانگیے ایام سے امید ہی کیا ہے

    گردش کے سوا کچھ نہیں ایام کے پاس اور

    انکار ہی بہتر ہے شہیدؔ ایسے کرم سے

    دو گھونٹ سے کیا ہوتا ہے بڑھ جاتی ہے پیاس اور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے