Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساقی ترے ساغر کے طلب گار بہت ہیں

رضوان بنارسی

ساقی ترے ساغر کے طلب گار بہت ہیں

رضوان بنارسی

MORE BYرضوان بنارسی

    ساقی ترے ساغر کے طلب گار بہت ہیں

    مے کم ہے مگر بزم میں مے خوار بہت ہیں

    چوکھٹ سے تری اٹھ کے نہ جائیں گے کہیں اور

    دیوانے ہیں پھر بھی یہ سمجھ دار بہت ہیں

    ہے ان کی بھی آنکھوں میں ترے دید کی خواہش

    جو ہیں پس دیوار وہ خوددار بہت ہیں

    بس جنس وفا کی کوئی قیمت نہیں ملتی

    مٹی بھی جو بیچو تو خریدار بہت ہیں

    کہتی ہیں یہ تالاب میں بہتی ہوئی لاشیں

    اس گاؤں میں قاتل کے طرف دار بہت ہیں

    اس دل کے دھڑکنے کی صدا کون سنے گا

    اس ملک میں اینٹوں کے پرستار بہت ہیں

    کوئی بھی سر دار نظر آیا نہ ہم کو

    کہنے کے لئے میثم تمار بہت ہیں

    وارث کوئی ملتا نہیں اب لوح و قلم کا

    کہنے کو تو رضوانؔ قلم کار بہت ہیں

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے