Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساقیا ایک نظر کافی ہے بس اب کے برس

استاد عظمت حسین خاں

ساقیا ایک نظر کافی ہے بس اب کے برس

استاد عظمت حسین خاں

MORE BYاستاد عظمت حسین خاں

    ساقیا ایک نظر کافی ہے بس اب کے برس

    آنکھ سے آنکھ کو پیتا ہے یہ رس اب کے برس

    میرے صیاد کو آیا ہے ترس اب کے برس

    رکھ دیا صحن گلستاں میں قفس اب کے برس

    منتظر آج ہر اک رند ہے اے ابر بہار

    میکدہ غرق ہو اتنا تو برس اب کے برس

    ابر گھر گھر کے چلا آتا ہے میخانے کی سمت

    کاش ساقی کو بھی آ جائے ترس اب کے برس

    میکدہ سارا مہک جائے مئے و جام کے ساتھ

    باندھی جائے در مے خانہ پہ خس اب کے برس

    جس کا جی چاہے وہ ساقی کی نظر سے پی لے

    مے کشو ہیچ ہے انگور کا رس اب کے برس

    ہونے والا ہے کوئی فائز منزل شاید

    آ رہی ہے نئی آواز جرس اب کے برس

    صاحب ظرف ہیں سیراب نظر سے ان کی

    اور بھٹکتے ہی رہے اہل ہوس اب کے برس

    کوئی تشنہ نہ رہے گا ذرا ہو جانے دو

    سارے میخانے پہ میکشؔ مرا بس اب کے برس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے