Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساقیا یہ جو تجھ کو گھیرے ہیں

ہیرا لال فلک دہلوی

ساقیا یہ جو تجھ کو گھیرے ہیں

ہیرا لال فلک دہلوی

MORE BYہیرا لال فلک دہلوی

    ساقیا یہ جو تجھ کو گھیرے ہیں

    ان میں کچھ رند کچھ لٹیرے ہیں

    اپنی تہذیب کھا رہی ہے ہمیں

    سانپ کے منہ میں خود سپیرے ہیں

    جس نے بخشے ہیں پھول گلشن کو

    اس نے کچھ خار بھی بکھیرے ہیں

    کل جو طوفان تھا سمندر میں

    اس کے اب ساحلوں پہ ڈیرے ہیں

    تیرے بارے میں کچھ نہیں معلوم

    ہم اگر ہیں تو صرف تیرے ہیں

    ہوش و غفلت میں پاس ہی موجود

    مجھ کو وہ ہر طرف سے گھیرے ہیں

    تم سے تو کیا نظر ملائیں گے

    خود سے بھی ہم نگاہ پھیرے ہیں

    درحقیقت وہی عدو ہیں فلکؔ

    جن کو کہتا ہے تو کہ میرے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Harf-o-sada (Pg. 70)
    • Author : Hira lal Falak Dehlvi
    • مطبع : Hira lal Falak Dehlvi (1982)
    • اشاعت : 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے