سارا عالم تری خلوت میں گنوا بیٹھے ہیں
سارا عالم تری خلوت میں گنوا بیٹھے ہیں
عکس ہم آنکھ کی حیرت میں گنوا بیٹھے ہیں
اب کسی اور سفر کے لئے قائل نہ کرو
زندگی ساری مسافت میں گنوا بیٹھے ہیں
ایک دھڑکا ہی رہا تجھ سے بچھڑ جانے کا
وصل کو وصل کی حالت میں گنوا بیٹھے ہیں
دشت امکان میں ہر سو ہیں بگولے اٹھتے
دل وحشی تجھے وحشت میں گنوا بیٹھے ہیں
تجھ سے تو قرض تمنا بھی ادا ہو نہ سکا
نقد دل تیری ضرورت میں گنوا بیٹھے ہیں
چند یادوں کو پس انداز کیا تھا لیکن
خود فراموشی کی عادت میں گنوا بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.