سارا دن پھول پرونا چاہوں
سارا دن پھول پرونا چاہوں
اس کو خوشبو میں بھگونا چاہوں
اس کے رستے کے ہزاروں کانٹے
اپنے آنچل میں چبھونا چاہوں
آج اس راہ سے وہ گزرا ہے
آج میں فرش نہ دھونا چاہوں
اس کی پلکوں پہ جو آنسو دیکھوں
میں بھی بے ساختہ رونا چاہوں
جیسے وہ بھی ہو کوئی طفل کہ میں
اس کے ہاتھوں میں کھلونا چاہوں
اس کی بے خواب نگاہوں کی قسم
میں تو اک پل بھی نہ سونا چاہوں
دوستوں سے میں بہت واقف ہوں
پھر سے مایوس نہ ہونا چاہوں
کون پھولوں کو حمیراؔ دکھ دے
میں تو کانٹوں کا بچھونا چاہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.