سارا قصور اس کا ہے کہتا تھا جان جاں
سارا قصور اس کا ہے کہتا تھا جان جاں
بولا تمہیں بھی عشق ہے تو ہم نے کہہ دی ہاں
توبہ تمہاری بزم سے اے عشق نامراد
آنے کا راستا تو ہے جانے کا در کہاں
ہم نے جلا دئے تھے کہانی کے سب ورق
بجھ تو گئی وہ آگ پہ اڑتا رہا دھواں
تھوڑی سی دیر خود کو سمجھنے میں کیا ہوئی
تا عمر اپنے ہونے کا ہوتا رہا گماں
تم بھی کمال کرتی ہو سنجوؔ کبھی کبھی
اس نے کہا کہ جان دو اور تم نے دے دی جاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.