Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سارے چہرے تانبے کے ہیں لیکن سب پر قلعی ہے

حکیم منظور

سارے چہرے تانبے کے ہیں لیکن سب پر قلعی ہے

حکیم منظور

MORE BYحکیم منظور

    سارے چہرے تانبے کے ہیں لیکن سب پر قلعی ہے

    مہمل تابع مہمل کیا ہے دونوں کا اک معنی ہے

    مانتے ہیں آپ اس کے قد میں اس کا قد شامل ہی نہ تھا

    آگے ہم کیوں بحثیں صاحب اتنی بات ہی کافی ہے

    دھان کے کھیتوں کا سب سونا کس نے چرایا کون کہے

    بے موسم بے فصل ابھی تک اس اظہار کی دھرتی ہے

    اندیشے اندازے بن کر میرے سفر کے خواب بنے

    ہر بستی میں آ کر سوچا شاید آگے بستی ہے

    اس کی صدا سے گونگے لمحے پائل جیسے بجتے ہیں

    بچوں جیسا خوش ہوتا ہوں جب بھی بارش ہوتی ہے

    بے مشاطہ حسن کی گاؤں گاؤں تھا وہ کہاں گیا

    بید کے سایہ زاروں نے کب پہچان اپنی کھوئی ہے

    مالک سات سمندروں کی وسعت کا ہوں میں لیکن

    میرا دل کیوں بھر آتا ہے جب کوئی ندی سوکھتی ہے

    اپنے آپ سے میں شرمندہ ہوتا جو مجرم ہوتا

    میرے بارے میں یہ دنیا کہنے دو جو کہتی ہے

    منظور اپنے دست تہی کو دیکھ کے تجھ سے پوچھے کیوں

    حرف سخن اک تیرے سوا ہے کون سی شے جو سستی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sher-e-Aasman (Pg. 32)
    • Author : Hakim Manzoor
    • مطبع : Maktaba aariz

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے