سارے جہاں کا درد سمیٹے اور خود سے بیگانے لوگ
سارے جہاں کا درد سمیٹے اور خود سے بیگانے لوگ
بستی بستی صحرا صحرا پھرتے ہیں دیوانے لوگ
کون سنے گا اپنی کہانی کس سے دل کی بات کہیں
یوں تو اس محفل میں سب ہیں جانے اور پہچانے لوگ
کب تک اپنا خون بہے گا ہوش و خرد کے مقتل میں
کب تک ہم کو سولی دیں گے نگری کے فرزانے لوگ
راہ وفا میں ہم نے وفاؔ جب اپنا سب کچھ وار دیا
تب جا کر اس دشت جنوں میں آئے ہیں سمجھانے لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.