Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سارے کشتوں سے جدا ڈھنگ اضطراب دل کا ہے

انوری جہاں بیگم حجاب

سارے کشتوں سے جدا ڈھنگ اضطراب دل کا ہے

انوری جہاں بیگم حجاب

MORE BYانوری جہاں بیگم حجاب

    سارے کشتوں سے جدا ڈھنگ اضطراب دل کا ہے

    کیوں نہ ہو بسمل بھی تو کس چلبلے قاتل کا ہے

    چھپ نہیں سکتا وہ خون اپنے دل بسمل کا ہے

    مٹ نہیں سکتا جو دھبہ دامن قاتل کا ہے

    امتحاں مد نظر کس منچلے بسمل کا ہے

    معرکہ آرا جو یوں ہر ناز اس قاتل کا ہے

    بے اجازت اٹھ کے سینہ سے لگائے آپ کو

    حوصلہ اتنا بھی اک ارمان والے دل کا ہے

    آپ کو یاد آ گئیں ہیں کس کی بزم آرائیاں

    حضرت دل کہیے تو قصد آج کس محفل کا ہے

    اس طرف مچلا ہوا ہے وصل میں وہ چلبلا

    اس طرف جوش اضطراب آرزوئے دل کا ہے

    وصل کی شب خون کرنا آرزوئے وصل کا

    او تمناؤں کے دشمن کام یہ قاتل کا ہے

    معرکہ آرائیاں ہیں آج حسن و عشق کی

    سامنا اس جلوہ گہ میں دل ربا سے دل کا ہے

    اپنے آدھی رات کو آنے کا باعث کیوں بنے

    وہ کہیں قائل بھی جذب الفت کامل کا ہے

    موت آئی ہے مجھے او بحر خوبی وصل میں

    میرا بیڑا ڈوبنے والا لب ساحل کا ہے

    سینہ سے سینہ ملا دینا تو کچھ مشکل نہیں

    یار مشکل تو ترے دل سے ملانا دل کا ہے

    شوخیٔ قاتل میں ہے بسمل کا رنگ اضطراب

    رنگ بسمل کی تڑپ میں شوخیٔ قاتل کا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Pathan Shayraat ka Tazkira (Pg. 120)
    • Author : Khan Mohammad Atif
    • مطبع : Khan Mohammad Atif (1983)
    • اشاعت : 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے