سارے نہیں جنون میں ایسے پڑے ہوئے
سارے نہیں جنون میں ایسے پڑے ہوئے
ہم لوگ ہیں زمین پہ جیسے پڑے ہوئے
آپ آئے ہیں تو اٹھا ہوں اتنا رہے خیال
اک عمر ہو گئی مجھے ویسے پڑے ہوئے
شہرت نے کر دیا مرا جینا بھی اب محال
یہ لوگ میرے پیچھے ہیں کیسے پڑے ہوئے
خوابوں کی ریز گاری لئے پھر رہا ہوں میں
ہیں میری جیب میں یہی پیسے پڑے ہوئے
ممکن اگر ہو کوئی کیا جائے انتظام
خالی سبو ہیں دوستو مے سے پڑے ہوئے
کوشش کے باوجود بھی کھلتا نہیں کہ ہیں
جذبات لگ کے کون سی شے سے پڑے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.