سارے ستاروں کے ہمیں تنہا رقیب تھے
سارے ستاروں کے ہمیں تنہا رقیب تھے
ہم ایک شب تو چاند کے اتنے قریب تھے
ہاتھوں کو یہ گلہ ہیں بڑے کم نصیب ہم
آنکھیں یہ سوچتی ہیں کہ ہم خوش نصیب تھے
رکھی ہے آپ ہی کے لیے جاں سنبھال کر
یوں شہر میں کچھ اور بھی حسن صلیب تھے
ہم میں ہی کچھ کمی تھی جو سمجھے نہ جا سکے
ورنہ ہمارے دوست تو سارے ادیب تھے
حیران ہیں ہم آئنے میں خود کو دیکھ کر
جاناں تمہارے شوق بھی کتنے عجیب تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.