سارے ظالم اگر صف بہ صف ہو گئے
سارے ظالم اگر صف بہ صف ہو گئے
ہم تہی دست بھی سر بکف ہو گئے
وہ جو کچھ بھی نہ تھے اب ہیں سب کچھ وہی
در بدر سارے اہل شرف ہو گئے
کوزہ گر کا کمال ہنر کیا ہوا
جب نہ کوزہ بنے ہم خذف ہو گئے
یہ تری یاد کے اشک تھے اس لیے
آنکھ میں مثل در صدف ہو گئے
منسلک اک خوشی سے ہوئی ہر خوشی
سارے غم ایک ہی غم میں لف ہو گئے
بات اس سے سر راہ کیا ہم نے کی
ناوک دوستاں کا ہدف ہو گئے
اب ہماری صفائی میں آئے ہو تم
جب کہ بد نام ہم ہر طرف ہو گئے
نشر ہوتی رہیں ان کی بس خوبیاں
جملے تنقید کے سب حذف ہو گئے
وہ طلب کر رہے ہیں وفاداریاں
منحرف جو اٹھا کر حلف ہو گئے
مجرموں کو مراعات اتنی ملیں
کہ جرائم بھی شغل و شغف ہو گئے
تف یہ اولاد بے حس کہ جس کے سبب
رائیگاں کار ہائے سلف ہو گئے
- کتاب : kulliyat -e-Murtaza Barlas (Pg. 447)
- Author : Murtaza Barlas
- مطبع : Alhamd Publication Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.