Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سارے زخموں کو زباں مل گئی غم بولتے ہیں

طارق قمر

سارے زخموں کو زباں مل گئی غم بولتے ہیں

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    سارے زخموں کو زباں مل گئی غم بولتے ہیں

    ہم مگر ظرف سے مجبور ہیں کم بولتے ہیں

    کس قدر توڑ دیا ہے اسے خاموشی نے

    کوئی بولے وہ سمجھتا ہے کہ ہم بولتے ہیں

    کیا عجب لوگ تھے گزرے ہیں بڑی شان کے ساتھ

    راستے چپ ہیں مگر نقش قدم بولتے ہیں

    وقت وہ ہے کہ خدا خیر، بہ نام ایماں

    دیر والوں کی زباں اہل حرم بولتے ہیں

    کہتے ہیں ظرف کا سودا نہیں کرتے ہم لوگ

    کس قدر جھوٹ یہ سب اہل قلم بولتے ہیں

    کہیں رہتے ہیں در و بام ندامت سے خموش

    بکھری اینٹوں میں کہیں جاہ و حشم بولتے ہیں

    بات بھی کرتے ہیں احسان جتانے کی طرح

    کیسے لہجے میں یہ اب اہل کرم بولتے ہیں

    کون یہ پرسش احوال کو آیا طارقؔ

    لب ہیں خاموش مگر دیدۂ نم بولتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے