ساری دولت ترے قدموں میں پڑی لگتی ہے
ساری دولت ترے قدموں میں پڑی لگتی ہے
تو جہاں ہوتا ہے قسمت بھی گڑی لگتی ہے
ایسے رویا تھا بچھڑتے ہوئے وہ شخص کبھی
جیسے ساون کے مہینے میں جھڑی لگتی ہے
ہم بھی اپنے کو بدل ڈالیں گے رفتہ رفتہ
ابھی دنیا ہمیں جنت سے بڑی لگتی ہے
خوش نما لگتے ہیں دل پر ترے زخموں کے نشاں
بیچ دیوار میں جس طرح گھڑی لگتی ہے
تو مرے ساتھ اگر ہے تو اندھیرا کیسا
رات خود چاند ستاروں سے جڑی لگتی ہے
میں رہوں یا نہ رہوں نام رہے گا میرا
زندگی عمر میں کچھ مجھ سے بڑی لگتی ہے
- کتاب : Shadaba (Pg. 43)
- Author : Munavar Rana
- مطبع : Maktaba Al-faheem (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.