ساری دنیا میں ہے کس طرح کا منظر یارا
ساری دنیا میں ہے کس طرح کا منظر یارا
اپنے ہی گھر میں ہے ہر آدمی ڈر کر یارا
ایک بے چینی سی ہے قلب کے اندر یارا
میری تنہائی ہے اب بزم سے بڑھ کر یارا
پیار کب رہتا ہے بندش میں ٹھہر کر یارا
بڑھتا ہی جاتا ہے یہ حد سے گزر کر یارا
اس کی آنکھوں کی خماری کی قسم ہے ہم کو
ڈوبے اک بار جو نکلے نہ ابھر کر یارا
دھڑکن پہ میری اک تیرا ہی لکھا ہے نام
دیکھ لینا تو کبھی دل میں اتر کر یارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.