ساری رات گزر جاتی ہے دل کا سوگ منانے میں
ساری رات گزر جاتی ہے دل کا سوگ منانے میں
لیکن کوئی کب آتا ہے اس دل کو سمجھانے میں
کبھی کبھی تو ایسی گرہیں لگ جاتی ہیں سینے پر
جس کو دیکھ کے چھپ جاتے ہیں لوگ کئی ویرانے میں
پچھتاوے کی الماری میں رکھ دیتے ہیں سارے خواب
جب کوئی ہنستا مل جاتا ہے مجھ کو پاگل خانے میں
وہ جو سب سے اپنا حصہ مانگ رہا ہے اس کو بھی
اپنی آنکھیں پیش کروں گا میں اک دن نذرانے میں
چھپ چھپ کر جو دیکھ رہے ہیں مجھ کو تیرے بعد ندیمؔ
ان کا نام بھی شامل ہوگا اگلی بار فسانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.