Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساری رات کہانی سن کے ہم تو لب نہ کھولیں گے

مشتاق سنگھ

ساری رات کہانی سن کے ہم تو لب نہ کھولیں گے

مشتاق سنگھ

MORE BYمشتاق سنگھ

    ساری رات کہانی سن کے ہم تو لب نہ کھولیں گے

    ویسے چھپ کے ہنس بھی لیں گے ویسے تنہا رو لیں گے

    اجڑے دل کی بستی والے اتنے غافل ہوتے ہیں

    کھو بھی گئے تو اس میلے میں کسی کے سنگ بھی ہو لیں گے

    بادل گرجے بجلی کڑکے یا ساون بھادوں برسیں

    ہم سڑکوں پہ رہنے والے چپی سادھ کے سو لیں گے

    یارو تم یہ فکر نہ کرنا کس کے سر الزام لگے

    ہم تو اپنے خون سے اپنے دونوں ہاتھ بھگو لیں گے

    جب بھی درد سے دل تڑپے گا ٹکڑے ٹکڑے ہوگی روح

    کسی اندھیرے کمرے میں ہم دل میں درد سمو لیں گے

    ہم نے ساری عمر اکیلے موت کا رستہ دیکھا ہے

    جب بھی آئی کسی بھی چوکھٹ پر سر رکھ کے سو لیں گے

    چپکے چپکے کفن لپیٹے نکلیں گے جب ہم گھر سے

    لاکھ بلاؤ گے رو رو کر ہرگز آنکھ نہ کھولیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے