سات پشتوں نے درد جھیلا ہے
سات پشتوں نے درد جھیلا ہے
ہم اسیروں نے درد جھیلا ہے
دھوپ والو تمہیں خبر ہے کیا
برف زادوں نے درد جھیلا ہے
جن کو اڑنے کا اشتیاق نہیں
ان پرندوں نے درد جھیلا ہے
ہائے افسوس دشت کربل میں
شیر خواروں نے درد جھیلا ہے
خواب زادوں کی خیر ہو یارب
آنکھ والوں نے درد جھیلا ہے
یہ گریبان پھاڑنے والے
ان فقیروں نے درد جھیلا ہے
دیکھ چہرے سے ہے عیاں ساگرؔ
میری آنکھوں نے درد جھیلا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.