ساتھ بہتی ندی کے دھارے سے
گفتگو کیجیے نظارے سے
میں کہ دنیا کی سمت جاتا تھا
اس نے روکا مجھے اشارے سے
آ گرا روشنی کا اک ٹکڑا
میرے گھر ٹوٹ کر ستارے سے
تھی زمیں سوکھنے پہ آمادہ
کیا شکایت ہو ابر پارے سے
دن ڈھلا اور گھر کو لوٹ آئے
ٹوٹے ٹوٹے سے ہارے ہارے سے
ڈوبتی کشتیوں کے ہم راہی
جا لگے خود بخود کنارے سے
شب بھر آکاش پر چمکتے ہیں
دن میں پھرتے ہیں مارے مارے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.