Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساتھ چلتے جا رہے ہیں پاس آ سکتے نہیں

بشیر بدر

ساتھ چلتے جا رہے ہیں پاس آ سکتے نہیں

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    ساتھ چلتے جا رہے ہیں پاس آ سکتے نہیں

    اک ندی کے دو کناروں کو ملا سکتے نہیں

    دینے والے نے دیا سب کچھ عجب انداز سے

    سامنے دنیا پڑی ہے اور اٹھا سکتے نہیں

    اس کی بھی مجبوریاں ہیں میری بھی مجبوریاں

    روز ملتے ہیں مگر گھر میں بتا سکتے نہیں

    کس نے کس کا نام اینٹوں پر لکھا ہے خون سے

    اشتہاروں سے یہ دیواریں چھپا سکتے نہیں

    راز جب سینے سے باہر ہو گیا اپنا کہاں

    ریت پر بکھرے ہوئے آنسو اٹھا سکتے نہیں

    آدمی کیا ہے گزرتے وقت کی تصویر ہے

    جانے والے کو صدا دے کر بلا سکتے نہیں

    شہر میں رہتے ہوئے ہم کو زمانہ ہو گیا

    کون رہتا ہے کہاں کچھ بھی بتا سکتے نہیں

    اس کی یادوں سے مہکنے لگتا ہے سارا بدن

    پیار کی خوشبو کو سینے میں چھپا سکتے نہیں

    پتھروں کے برتنوں میں آنسوؤں کو کیا رکھیں

    پھول کو لفظوں کے گملوں میں کھلا سکتے نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے